Friday, 29 March 2024, 06:59:38 pm
حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ کی توجہ مودی حکومت کے ظالمانہ اقدامات کی طرف مبذول کرائی
September 15, 2021

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ کشمیریوں کی جاری مزاحمتی تحریک کے روح رواں سیدعلی گیلانی کی نماز جنازہ اور آخر ی رسومات میں لوگوں کو شرکت کی اجازت نہ دینے کے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے ظالمانہ اقدام کی طرف مبذول کرائی ہے ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ حریت کانفرنس کے تاحیات چیئرمین سیدعلی گیلانی کوپولیس کی حراست میں قتل کیاگیا اور بھارتی فورسز نے ان کی میت کو سوگوار خاندان سے چھین کر مذہبی رسومات ادا کئے بغیر رات کی تاریکی میں دفنادیاتھا۔ حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے کے عوام سے یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرنے پر پاکستان کے صدر ، وزیر اعظم اور عوام کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیر میں بھارتی جنگی جرائم کے بارے میں حکومت پاکستان کی طرف سے جاری کئے گئے دستاویزی ثبوت کا خیرمقدم کیا ہے۔ادھرکشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میںافسوس ظاہر کیاگیا ہے کہ آج جب دنیا بھرمیں عالمی یوم جمہوریت منایا جا رہا ہے 'بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں تمام جمہوری اقدار کو مسلسل پامال کر رہا ہے ۔کشمیر انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے جنیوا میں جاری اقوام متحدہ کی انسانی حقو ق کونسل کے 48ویں اجلاس سے ویڈیو کانفرسنگ کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کونسل پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طر ف سے جاری جنگی جرائم پر بھارت سے باز پر س کرے ۔دریں اثناء 40ممالک پر مشتمل اقوام عالم کی ترقی کے ساتھ وابستگی کے اشاریے (Commitment to Development Index)کی 2021کی درجہ بندی میں بھارت کو آخری پوزیشن پر رکھا گیا ہے۔ اس اشاریے میں کسی بھی ملک کی غریب اقوام کی ترقی کیلئے خدمات کا جائزہ لیاجاتا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تحقیق میں بھارت مہلک کورونا وبا کے بارے میں غلط اطلاعات پھیلانے والے سب سے بڑے ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔ اس بارے میں ہر چھ غلط اطلاعات میں سے ایک کا ذریعہ بھارت ہے۔ ''138ممالک میں کورونا وبا سے متعلق غلط معلومات کے پھیلائو اور ماخذ کے تجزیہ ''کے عنوان سے یہ تحقیق سیج انٹرنیشنل فیڈریشن آف لائبریری ایسوسی ایشنز اینڈ انسٹی ٹیوشنز جرنل میں شائع کی گئی ہے ۔