Thursday, 28 March 2024, 04:02:49 pm
پاکستان ، ایران پانچ ارب ڈالر تک کے سالانہ تجارتی حجم کے حصول کیلئے پرعزم ہیں،وزیراعظم
May 18, 2023

پاکستان اور ایران نے آزادانہ تجارت کے معاہدے پر کام تیز کرنے اور اسے جلد حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بات وزیراعظم شریف نے آج(جمعرات) گوادر میں شہر کے قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی سے میری ملاقات تعمیری، مثبت اور مفید رہی جس میں معیشت اور تجارت سمیت دوطرفہ دلچسپی کے تمام امور پر گفتگو کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، بجلی، توانائی اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دونوں ممالک کے عوام کی سہولت کے لئے ایران کے ساتھ تجارت میں اضافہ چاہتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پولن گبد کے راستے سومیگاواٹ بجلی کی ترسیلی لائن کے منصوبے سے بلوچستان کے لوگوں اور کاروباری طبقے کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں سے باہمی تجارتی حجم میں اضافہ ہو گا اور قریبی علاقوں میں بھی ترقی و خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں نے پاکستان میں شمسی توانائی کے منصوبے شروع کرنے کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا جس پر ایرانی صدر نے انہیں ان منصوبوں کو عملی شکل دینے میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

انہوں نے گوادر کے لئے ٹرانسمیشن لائن منصوبے کی تکمیل میں گہری دلچسپی لینے پر ایرانی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں نے قبول کر لی۔

ادھر، ایرانی خبررساں ادارے ارنا کو ایک انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے منصوبے اور سرحدی منڈیاں پاک ایران دوستی کے جذبے کی واضح علامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران مذہبی، ثقافتی اور لسانی بندھن میں منسلک مضبوط تعلقات کے حامل برادر ملک ہیں۔

شہبازشریف نے کہا کہ دونوں ملکوں کی حکومتیں اپنے عوام کی بہتری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے قریبی تعاون کر رہی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تجارتی شعبے کی صلاحیت سے بھرپور استفادہ کرنے کیلئے شاندار مواقع اور باہمی خواہش پائی جاتی ہے اور پاکستان اور ایران دونوں سالانہ باہمی تجارتی حجم کو پانچ ارب ڈالر تک لے جانے کے لئے پرعزم ہیں۔

افغانستان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں شہبازشریف نے کہا کہ علاقائی امن و خوشحالی کیلئے پرامن اور مستحکم افغانستان ناگزیر ہے۔

وزیراعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ایسے نازک مرحلے پر افغانستان کے عوام کا ساتھ دے۔ انہوں نے کہا کہ افغان عبوری حکومت کے ساتھ تعمیری رابطہ بہت ضروری ہے۔

شہبازشریف نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی پر دونوں ملکوں کی حکومتوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخی کامیابی ایران اور سعودی عرب کی دانش مندانہ قیادت کے وژن، اور بصیرت اور چین کے قابل قدر کردار کی بدولت ممکن ہوئی۔