عالمی ادارہ محنت سے پاکستان میں بیرون ملک کام کرنے کے خواہشمند کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ انسانی اسمگلرز سے اپنا تحفظ یقینی بنائیں۔
یہ اپیل عالمی ادارہ محنت کے پروگرام پاکستان اور سری لنکا میں بیرون ملک کام کرنے کے خواہشمند افراد بھرتی کے لائحہ عمل کو بہتر بنانے کیلئے عالمی سطح پر کارروائی کی ٹیکنیکل افیسر Jesse Mertensنے بدھ کے روز اسلام آباد میں ریڈیو پاکستان کے خصوصی نمائندے عبد الہادی مایار کو ایک انٹرویو میں کی۔ Jesse Mertensنے پاکستان اور سری لنکا میں مقیم کارکنوں کی فلاح و بہبود کیلئے عالمی ادارہ محنت کی سرگرمیوں کو اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف عالمی ادارہ محنت بیرون ملک مقیم محنت کشوں کو غیر قانونی بھرتی سے بچانے کیلئے کام کر رہا ہے اور دوسری جانب سے وہ متعلقہ ممالک میں ان کے حقوق یقینی بنانے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ محنت بیرون ملک مقیم کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے پاکستان کی حکومت، محنت کشوں کی مختلف فیڈریشنز اور مقامی لوگوں کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کے تعاون سے کام کر رہا ہے۔ ادارے کے ایک عہدیدار نے بیرون ملک کام کرنے کے خواہشمند افراد سے کہا کہ وہ متعلقہ ممالک میں کسی بھی طرح کے مسائل سے بچنے کیلئے بیرون ملک جانے کیلئے قانونی طریقے اختیار کریں۔