وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ عالمی رہنمائوں نے تباہ کن سیلاب ہونے والے افراد کی بحالی کیلئے پاکستان کی مدد کرنے کا یقین دلایا ہے ۔
آج (منگل)اسلام آباد میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ عطیات جمع کرنے کیلئے بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کریںگے۔وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے واشنگٹن میں اپنے قیام کے دوران ہرممکن کوشش کی کہ ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات اورپاکستان میں اس سے ہونے والی تباہی کی طرف عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائیں۔وزیراعظم نے کہاکہ انہوں نے اقوام متحدہ میں کشمیر اورفلسطین کا مسئلہ بھی موثر انداز میں اُجاگر کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اسلامو فوبیا کا مسئلہ بھی اُجاگر کیاگیا کیونکہ اس بڑھتے ہوئے رجحان کے باعث بھارتی مسلمانوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری اتحادی حکومت کی کوششوں سے پاکستان تنہائی سے نکل آیا ہے اور ہمارے برادر ملکوں اور دوسری عالمی اقوام کے ساتھ ہمارے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ سابق حکومت نے اپنے متکبرانہ رویے سے پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کر دیا۔ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے توشہ خانہ مقدمے کے تحت غیرملکی تحائف فروخت کر کے اور چینی اور گندم میں بدعنوانی سے قومی خزانہ لوٹا۔وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو دیوالیہ کرنے کی ہرکوشش کی لیکن اتحادی حکومت کی کوششوں سے ہم خطرے سے باہر آ چکے ہیں۔وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ انہوں نے اپنے کسی عزیز کی ناحق مدد نہیں کی۔ انہوںنے کہا کہ لیک ہونے والی آڈیو میں ہرشخص سن سکتا ہے کہ انہوں نے بھارت سے مشینری درآمد کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ مخصوص وجوہات کے باعث اس پر پابندی تھی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ترجیحی بنیادوں پر اس معاملے کی تحقیقات کرے گی تاکہ مجرموں کو بے نقاب کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اس بدانتظامی کا تعلق پاکستان کی عزت اور سلامتی سے ہے۔