Saturday, 20 April 2024, 12:02:51 am
پاکستان امن میں شراکت دار ہے لیکن افغان تنازعہ کا حصہ نہیں بن سکتا: وزیراعظم
July 28, 2021

وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان میں تنازعے کے سیاسی حل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے پبلک براڈ کاسٹنگ سروس کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ افغان حکومت سمیت تمام دھڑے بہترین نتائج کے حامل ہوں گے، انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا واحد حل سیاسی افہام و تفہیم ہے کیونکہ فوجی حل ناکام ہو گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے نکتہ نظر کے مطابق افغانستان میں طویل خانہ جنگی بدترین پس منظر ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ خانہ جنگی سے پاکستان میں مزید پناہ گزین آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں خانہ جنگی سے پاکستان کو خطرہ ہو گا کیونکہ طالبان بنیادی طور پر نسلی پشتون ہیں۔افغان امن عمل میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے واضح طور پر کہا کہ پاکستان امن میں شراکت داری کا خواہاں ہے۔

عمران خان نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں شمولیت کی وجہ سے پاکستان کو بھاری نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں ستر ہزار پاکستانی جاں بحق ہوئے اور پاکستان کو 150 ارب ڈالر کا معاشی نقصان برداشت کرنا پڑا۔انہوں نے پاکستان کو اس کی معیشت کو پہنچنے والے بھاری نقصان کے مقابلے میں بہت تھوڑی امداد فراہم کی گئی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم مدد کرنا چاہتے ہیں اور ہم نے امریکہ اور طالبان کے درمیان بات چیت کیلئے مدد کر کے اپنے حصے کا کام کیا ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام خواتین کو انتہائی عزت و وقار دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عصمت دری کے بارے میں ان کے بیانات کا غلط مطلب لیا گیا اور واضح کیا کہ عصمت دری کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔