بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں سینئر حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلوں کے تناظر میں مسئلہ کشمیر کو حکمت ودانش سے حل کرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔
انہوںنے سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری تنازعہ کشمیر میں دلچسپی لے رہی ہے جو ایک مثبت پیش رفت ہے۔ انہوںنے کہا کہ جنگیںمسائل کا حل نہیں ہیںلہٰذاپاکستان اور بھارت کشمیرپر ایک بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کا آغازکریں۔
انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ بدلتے ہوئے حالات کا ادراک کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرے۔
ادھرحریت فورم کے ایگزیکٹو ارکان نے سرینگر میں ایک اجلاس کے دوران انسانی حقوق کی مقامی و عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی رہائی کیلئے کردار ادا کریں۔ اس سے قبل انتظامیہ نے مجلس عاملہ کے ارکان پروفیسر عبدالغنی بٹ ، بلال غنی لون اورمسرور عباس کو گھر میں نظر بند میر واعظ عمر فاروق سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔
دریں اثناء مقبوضہ علاقے کی ہائی کورٹ نے تین افراد کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو انہیں فوری طور پر رہا کرنے کے احکامات دیے۔