Wednesday, 29 November 2023, 09:09:14 pm
بھارت میں مسلمان،سکھ،عیسائی مکمل شہری کے طورپر نہیں رہ سکتے،وزیراعظم
September 27, 2023

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ خالصتان تحریک کے کارکنوں کا قتل بھارت کی زیر سرپرستی ہندوتوا نظریہ کے بڑھتے ہوئے رجحان کا نتیجہ ہے۔لندن میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ رہا ہے اور خصوصاً بلوچستان اس سے بری طرح متاثر ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ اب دیگر ممالک بھی بھارت کے مذموم عزائم سے متاثر ہو رہے ہیں۔بھارت میں اقلیتوں کی حالت زار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت میں مسلمان، سکھ اور عیسائی مکمل شہری کے طور پر نہیں رہ سکتے۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کو دبانے کیلئے گائو رکھشا جیسے کئی گروہوں کی حوصلہ ا فزائی کی جا رہی ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک کو ہنر مند اور غیر ہنرمند افرادی قوت کی برآمد کیلئے پالیسی تیار کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے برطانیہ کے وزیر خارجہ سے ایک جامع تبادلہ خیال ہوا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن جلد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے گا اور نگران حکومت ملک میں آزادانہ و شفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے کمیشن کی مکمل معاونت کرے گی۔ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات موجودہ فوجی قیادت کے خلاف ایک گہری سازش تھی اور اس جلائو گھیرائو میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔وزیراعظم نے بیرک گولڈ کی طرف سے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری کیلئے دیگر کمپنیاں بھی تیار ہیں۔حکومت کے نجکاری کے ایجنڈے کے بارے میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ خسارے میں جانے والے قومی اداروں کی نجکاری پاکستان کے مفاد میں ہے۔بھاری بھر کم بجلی بلوں کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بلوں کی اقساط کا عمل شروع ہو گیا ہے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا عمل بھی جاری ہے۔