وزیراعظم عمران خان نے قبائلی اضلاع کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے ہر ممکن فنڈز فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔
پیر کے روز مہمند میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی کو اس حوالے سے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی اضلاع ترقی کے عمل میں پیچھے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہماری توجہ قبائلی اضلاع میں ایسی صنعتیں قائم کرنے پر مرکوز ہے جن سے افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک سامان برآمد کیا جاسکے۔
عمران خان نے کہا کہ سرحدی منڈیاں بھی کھولی جارہی ہیں جو مقامی لوگوں افغانستان کے ساتھ تجارت کےلئےمواقع فراہم کریں گی۔
وزیراعظم نےخبردار کیا کہ ہمارا دشمن قبائلی اضلاع میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے اور وہ ان عناصر کو حمایت اور فنڈز فراہم کررہا ہے جو قبائلی اضلاع کے خیبرپختونخوا کے ساتھ انضمام کےخلاف تھا تاہم ان نظر انداز علاقوں کی ترقی کی ضرورتوں کو پورا کرنے کےلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی گئی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی توجہ معاشرے کے کمزور طبقوں اور سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی پر مرکوز ہے۔
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ہم مذاکرات کے کامیاب نتیجے کےلئے دعاگو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن سے قبائلی اضلاع کے عوام کےلئے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے عناصر ہیں جو افغانستان میں امن نہیں چاہتے۔
اس سے پہلے وزیراعظم عمران خان نےمہمند میں ناحقی ٹنل اور شیخ زیدروڈ کا افتتاح کیا۔
حکام کی طرف سے انہیں ضلع مہمند میں ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔
بعد میں وزیراعظم نے ضلع باجوڑ کا دورہ کیا اور تیمر گرہ خار مامدگٹ سڑک کا سنگ بنیاد رکھا۔
ان منصوبوں سے مہمند اور باجوڑ کے لوگوں کو نقل و حمل اور روزگار کے بہتر مواقع ملیں گے اور صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے باقی اضلاع کے ساتھ رابطہ بہتر ہوگا۔
وزیراعظم پشاور بھی گئےجہاں وہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے سرجیکل اور الائیڈ سروسز بلاک کا افتتاح اور ڈاکٹروں اور طبی عملے سے خطاب بھی کیا۔