وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے وزیراعظم، آرمی چیف اور تمام فریق متحد ہیں۔
انہوں نے اسلام آباد میں انسدادِ دہشتگردی کمیٹی کے دوسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ صوبوں سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے دہشت گردی کی موثر طورپر روک تھام کیلئے صوبائی سطح پر انسداددہشت گردی کے محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔
محسن نقوی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو نیشنل ریزرو پولیس میں تبدیل کیا جارہاہے۔
انہوں نے زور دیا کہ تمام اداروں کو غیر ملکی باشندوں کی مکمل سیکورٹی کیلئے مسلمہ طریق ِ کار پر سختی سے عملدرآمد کرنا چاہئے۔
اجلاس میں صوبوں میں انسداد دہشت گردی کے محکموں کی استعداد کار بڑھانے پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور موثر نگرانی کویقینی بنانے کیلئے دھماکہ خیز مواد کو وفاق کا معاملہ قرار دینے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں قومی اور صوبائی انٹیلی جنس FUSION اور خطرے کا جائزہ لینے والے مراکز کے قیام پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں وزارت خارجہ کے ذریعے دہشت گردی کے مسئلے کو افغان حکومت کے ساتھ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔