ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے چینی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں نئے منصوبے شروع کرنے میں دلچسپی بڑھنے لگی۔
ماضی قریب میں حکومت کے اعلی سطحی وفودنے چین کے مختلف دوروں میں وہاں کی سیاسی قیادت اورمختلف چینی کمپنیوں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی ۔
پاکستان میں چینی صنعتوں کی منتقلی کے لیے ایک جامع روڈ میپ کے تحت ٹیکسٹائل، پلاسٹک، لیدر، میڈیکل، سرجیکل آلات اور قابلِ تجدید توانائی کی صنعتوں کو پاکستان میں منتقل کرنے کے لیے چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کی جائے گی۔
چین کی سولر پینل بنانے والی کمپنی ''رینی سولا پاکستان'' پورٹ قاسم کراچی پر سولر پینل اسمبلی کی سہولت قائم کرے گی جس کے ذریعے 3 مراحل میں 4گیگا واٹ تک کے سولر پینل بنائے جا سکیں گے ۔
چین کی سمارٹ میٹرنگ اور انرجی مینجمنٹ کی ماہر کمپنی ہیکسنگ الیکٹریکل نے پاکستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری میں بھی دلچسپی ظاہر کی ہے چین کارویی شیڈونگ گروپ پاکستان میں بین الاقوامی معیار کے ٹیکسٹائل پارکس قائم کرنے کا خواہشمند ہے، جس کے لئے اس نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر لئے ہیں۔