پاکستان نے اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام سے تعلق کے الزام پر تجارتی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے پر سخت ردعمل دیا ہے۔
آج (ہفتہ) کو اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ماضی میں بھی تجارتی کمپنیوں کو بغیر کسی ثبوت کے اس طرح کی فہرستوں میں شامل کیا گیا۔
انہوںنے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اٹھائے گئے تازہ ترین اقدامات کی تفصیلات ابھی تک ظاہر نہیں کی گئیں۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہاکہ امریکہ نے ماضی میں بھی محض شک کی بناء پر اس طرح کے اقدامات کیے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایکسورٹ کنٹرول کے سیاسی استعمال کو مسترد کرتا ہے انہوں نے کہا کہ اسی دائرہ اختیار کے تحت کچھ ملکوں کیلئے جدید عسکری ٹیکنالوجیوں کیلئے لائسنسنگ کی شرط کو ختم بھی کیا گیا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے متعدد مرتبہ اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ خالصتاً سماجی واقتصادی ترقی کیلئے ضروری ٹیکنالوجی کے حصول پر ایکسپورٹ کنٹرول کی پابندیوں کے اطلاق سے گریز کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تجارتی کمپنیوں اور خریداروں کے درمیان جانچ پڑتال کے نظام پر بات کرنے کیلئے تیار ہے تاکہ جائز کاروباری صارفین ایکسپورٹ کنٹرول کی امتیازی پابندیوں سے متاثر نہ ہوں۔