وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے فروغ کے علاوہ سرحدوں کا دفاع کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے یہ بات پیر کے روز اسلام آباد میں سرحدی انتظام کے موجودہ نظام کو بہتر بنانے کے بارے میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔وزیراعظم نے کہا کہ میری حکومت آزاد بلکہ محفوظ سرحدوں پر یقین رکھتی ہے۔انہوں نے ایڈیشنل سیکرٹری کی نگرانی میں وزارت داخلہ میں سرحدی انتظام کے نظام کیلئے ایک خصوصی ڈویژن قائم کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے تمام متعلقہ محکموں کو معلومات اور تاریخ کا بروقت تبادلہ کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا ان تمام لوگوں کی ایک ہی مقام پر تفصیلات اکٹھی کرنا انتہائی ضروری ہے جو زمین سمندر یا فضائی راستوں کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں۔اجلاس کو سرحد پر باڑلگانے اور مختلف کراسنگ پوائنٹس پر نظام کی تنصیب پر پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ غیر قانونی راستے بند کرنے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے اقدامات سے صرف ایک سال میں ملکی معیشت کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچا ہے۔