بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں گزشتہ ماہ کے دوران قابض فوج نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں میں سترہ کشمیریوں کو شہید کیا ۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شہید ہونے والوں میں چودہ کشمیریوں کو ماورائے عدالت اور جعلی مقابلوں میں شہید کیاگیا۔
اس ماہ کے دوران محاصرے اور تلاشی کی 151 کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران کم از کم 200عام شہریوں اور سیاسی کارکنوں کو گرفتار کیا گیا جن میں سے بیشتر کیخلاف پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کئے گئے ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے ان کارروائیوں، گرفتاریوں اور کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں تنازعہ کشمیر کے فوری حل کا مطالبہ کیا۔
ادھر قابض حکام نے آج ڈھونگ اسمبلی انتخابات کے آخری مرحلے کے موقع پر صرف شمالی کشمیر میں بھارتی پیراملٹری سینٹرل آرمڈ پولیس فورس کی 400اضافی کمپنیاں تعینات کی ہیں، یہ کمپنیاں مقبوضہ علاقے میں پہلے سے موجود بھارتی فوج اور بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں کے علاوہ ہیں تاکہ جموں و کشمیر پر بھارت کے جابرانہ قبضے کو مزید مضبوط کیاجاسکے ۔
سرینگر جموں شاہراہ پر متعدد چوکیاں قائم کی گئیں اور کشمیریوں کی نقل و حرکت پر نظررکھنے کیلئے تمام سڑکوں پر سخت تلاشی لی جارہی ہے۔