دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں سرحد پار اور ماورائے عدالت ہلاکتوں پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہاکہ یہ صرف پاکستان تک محدود نہیں ہے۔
ماورائے عدالت ہلاکتوں اور اغوا میں ملوث بھارتی نیٹ ورک کی کارروائیاں اب عالمی سطح پر پہنچ گئی ہیں اور دیگر ممالک بھی بھارت کی ان سرگرمیوں پر تشویش کا اظہارکررہے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہشمند ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس افغانستان کے ساتھ ایک سرگرم مذاکرات کا طریقہ کار موجود ہے اور وہ ہمسایہ ملک کے ساتھ سلامتی اور سرحدی انتظام سے متعلق امور سمیت دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں پر بات چیت جار ی رکھنے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بھی اندرونی یابیرونی خطرے سے اپنی قومی سلامتی اور خودمختاری کے دفاع کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین کے تعاون سے قائم کی گئی گوادر کی بندرگاہ پاکستان کی ترقی کیلئے ہے۔
انہوں نے واضح لفظوں میں کہا کہ پاکستان کسی بھی دوسری حکومت یا انتظامیہ کو اپنے فوجی اڈے دینے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔