کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی جیلوں میں نظربند ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا اپنا مطالبہ دہرایا ہے۔
حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جیلوں کی غیر انسانی صورتحال کی وجہ سے کشمیری نظربندوں کی ذہنی اورجسمانی صحت بری طرح متاثرہو رہی ہے۔
ادھر بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے کپواڑہ، اسلام آباد، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں مزیدتیز کر دی ہیں۔
مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایاہے کہ بھارتی فوجی ان کارروائیوں کے دوران گھروں میں زبردستی داخل ہو کر توڑ پھوڑ کرتے ہیں اور مکینوں کو ہراساں کرتے ہیں۔
ہندوتوا پجاری یاتی نرسنگھا نند کی طرف سے نبی کریم حضرت محمد ۖ کی شان اقدس میں گستاخانہ بیانات کے خلاف کل لوگ پرامن مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں کشمیری عوام اورعلمائے کرام پر زوردیا ہے کہ وہ ہندو پجاری کی گستاخی کیخلاف کل نماز جمعہ کے بعد سڑکوں پر نکل کر احتجاج کریں۔
انہوں نے ہندو پجاری کے اشتعال انگیز بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف بھارت بلکہ مقبوضہ کشمیر اوردنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سے ظاہرہوتا ہے کہ کشمیری عوام نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے 5اگست 2019 کے بھارتی حکومت کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے ۔