اسرائیل اورحماس کے درمیان جنگ بندی کامعاہدہ طے پاگیاہے جس سے محصورغزہ میں پندرہ ماہ سے جاری جنگ کاخاتمہ ہوجائے گا۔
اس بات کا اعلان قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم الثانی نے رات دوحہ میں مذاکرات کے حالیہ دور کے بعد ایک بیان میں کیا۔
امریکہ کے صدرجوبائیڈن نے جنگ بندی کے معاہدے کی تصدیق کی ہے جس میں مکمل جنگ بندی، غزہ سے اسرائیلی فوج کا انخلا اور حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔
مصالحت کاروں نے کہاہے کہ معاہدے کااطلاق اتوارکوہوگااورپہلے بیالیس دن کی مدت کے دوران تینتیس اسرائیلی یرغمالیوں اورمتعددفلسطینی قیدیوں کورہاکیاجائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریزنے کہاہے کہ ہماری پہلی ترجیح اس تنازع کے باعث ہونے والے شدیدنقصان کاازالہ کرناہے اوراقوام متحدہ فلسطینیوںکوامدادکی فراہمی بڑھانے کیلئے تیارہے۔
خوراک کے عالمی پروگرام نے اپنی ٹیموں کے لئے غزہ میں امدادی سرگرمیاں بڑھانے کیلئے وسائل ،علاقے تک رسائی اورتحفظ کی فراہمی کامطالبہ کیاہے۔
سعودی وزیرخارجہ نے کہاہے کہ وہ غزہ کامعاہدہ طے پانے میں قطر،مصراورامریکہ کے کردار کوانتہائی قدرکی نگاہ سے دیکھتاہے۔