Saturday, 04 May 2024, 09:01:10 pm
افغان دہشتگردوں کی پاکستان میں در اندازی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری
April 25, 2024

افغان دہشتگردوں کی پاکستان میں در اندازی کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے جس کے مزید ثبوت منظرِ عام پر آگئے پاکستان میں دو دہائیوں پر محیط جاری دہشتگردی میں افغان دہشتگردوں کا کردار روز روشن کی ۔طرح عیاں ہے افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے والی تنظیموں میں ٹی ٹی پی،جماعت الاحرار اور بلوچ دہشتگرد تنظیمیں سر فہرست ہیں

پاکستان پر حملہ آورافغان دہشتگردوں کی آماجگاہیں افغانستان کے علاقے کنڑ، نورستان، پکتیکا، خوست و دیگر علاقوں میں موجود ہیں۔

23اپریل 2024کوبلوچستان کے علاقے ضلع پشین میں سیکیورٹی فورسز کے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران3دہشتگرد ہلاک جبکہ ایک دہشتگرد زخمی حالت میں گرفتارہوا۔گرفتاردہشتگرد کا نام حبیب اللہ عرف خالد ولد خان محمد ہے اور وہ سپن بولدک کا رہائشی ہے۔ افغا ن دہشتگرد نے اپنے اعترافی بیان میں پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ بلوچستان کے علاقے پشین میں حملے کی منصوبہ بندی افغانستان سے کی گئی اور ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی۔

حبیب اللہ نے کہا پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ہمارے دو ساتھی مارے گئے اور میں زخمی ہو گیا۔حال ہی میں افغانستان سے پاکستان میں در اندازی کی کوشش کے دوران ہلاک کئے جانے والے7 دہشتگردوں میں ملک الدین مصباح افغانستان کا شہری اور صوبہ پکتیکا کا رہائشی تھا۔

گرفتار دہشتگردوں کے یہ اعترافی بیان اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ افغان طالبان کے کابل پر قبضے کے بعد پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں بڑھ گئی ہیں۔ افغان سرزمین سے دہشتگردوں کے پاکستان پر حملے دوہا معاہدے کی سراسر خلاف ورزی ہیں۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی طاقتوں کو افغانستان کی جانب سے مسلسل دراندازی اور دہشت گرد حملوں کا سختی سے نوٹس لے کر زمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔