Saturday, 27 July 2024, 05:42:54 am
یاسین ملک کو سزائے موت کی درخواست پرسماعت14 فروری کو مقرر
December 05, 2023

دہلی ہائی کورٹ نے غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی درخواست پرسماعت 14فروری کو مقرر کی ہے۔

ہائی کورٹ نے آج جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ محمد یاسین ملک کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کریں۔اس سے قبل محمد یاسین ملک نے10مئی کو بھارتی عدلیہ کی جانبداری اور تعصب کو دیکھ کراین آئی اے کی عدالت میں اپنے خلاف الزامات کا دفاع کرنے سے انکار کر دیا تھا۔این آئی اے کے جج پراوین سنگھ نے 25مئی 2022کو یکطرفہ طور پر محمدیاسین ملک کو آزادی پسند سرگرمیوں اور فنڈنگ سے متعلق ایک جھوٹے کیس میں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔بڑھتی ہوئی آزادی پسند سرگرمیوں سے پریشان بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے متعدد علاقوں میں چھاپے مارے۔ادھر کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے 05اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے قابض بھارتی فوجیوں نے 17خواتین سمیت 845کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ اس ا قدام کامقصد کشمیریوں کی منفرد شناخت، جائیدادیں اور سرکاری ملازمتیں چھیننے کے علاوہ مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی حیثیت کوختم کرنا تھا۔دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں جاری قتل وغارت کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔