وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ داسو واقعے کی افغان اور بھارتی خفیہ اداروں کی ملی بھگت سے افغان سرزمین پر منصوبہ بندی کی گئی۔ جمعرات کی شام اسلام آباد میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مکمل تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ افغانستان کا خفیہ ادارہ NDS اور بھارت کا RAW اس واقعے میں ملوث ہیں کیونکہ پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری اور پاکستان اور چین کے درمیان بڑھتا ہوا معاشی تعاون ان سے ہضم نہیں ہو رہا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے تحقیقات کے ہرمرحلے پر چین کو اعتماد میں لیا ہے اور چین پاکستان کے خفیہ اداروں کی جانب سے کی گئی تحقیقات پر مطمئن ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے وقوعہ کا دورہ اور جانچ پڑتال کرنے کے لئے چین کی ٹیم کو سہولیات فراہم کی ہیں اور اس کے ساتھ تمام معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دشمن پاکستان اور چین کے درمیان لازوال دوستی کو نقصان پہنچانے کے لئے اپنے مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اس واقعے کے بعد اپنے دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے متحد ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تمام منصوبے جاری رہیں گے اور مقررہ مدت میں مکمل کئے جائینگے۔