وزیراعظم شہبازشریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ وہ محصولات کی وصولی بڑھانے کیلئے اپنی حکمت عملی کا جائزہ لے تاکہ ملک کے قرضوں کا خاتمہ کیاجاسکے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ایف بی آر کے دورے کے موقع پر ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ جو شعبے ٹیکس ادا نہیں کررہے انہیں بھی ٹیکس کے دائرے میں لایاجائے۔
شہبازشریف نے گزشتہ مالی سال کے دوران ٹیکس وصولی میں تیس فیصد اضافے کا ہدف حاصل کرنے پر ایف بی آر کی تعریف کی۔
وزیراعظم نے رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کا ہدف ایک سو تیس کھرب روپے تک پہنچانے کی ضرورت پر زوردیا تاہم انہوں نے کہاکہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کوہراساں نہ کیاجائے بلکہ انھیں مکمل سہولت فراہم کی جائے۔
وزیراعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ کرنے پر مالیاتی ٹیم کی تعریف کی اور یقین ظاہر کیاکہ آئی ایم ایف کا بورڈ اس کی منظوری دے گا ۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اس پروگرام کوملکی تاریخ کا آخری پروگرام بنانے کیلئے تیزی سے ان تھک کام کیاجائے۔
انہوں نے مجموعی اقتصادی اشاریوں کو بہتربنانے اورملک کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے کیلئے شعبہ جاتی تبدیلیوں کی ضرورت پرزوردیا۔