اقوام متحدہ کا ادارہ برائے خوراک و زراعت حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر دریائے سندھ کے علاقے کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے ایک منصوبےLIVING INDUS پر کام کر رہا ہے۔
یہ بات تنظیم کی نمائندہ Florence Rolle نے ریڈیوپاکستان کے انگریزی چینل کے پروگرام ''Plannet ایف ایم 87.6 میں گفتگو کے دوران کی۔انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ کے علاقے کی انسانی زندگیوں اور ملک کی کثیرجہتی میں اہم کردار ہے جس میں لوگوں کی سماجی ، اقتصادی اور ثقافتی سرگرمیاں شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک کے نمائندے نے کہا کہ پاکستان حیاتیاتی تنوع سے مالا مال ہے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ملک میں پانی اور زمینی وسائل کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات پر زور دیا۔
زراعت کے شعبے میں تحقیق کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، ایف اے او کے نمائندے نے کارکردگی اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے زرعی شعبے میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایف اے او کی کوششوں کے بارے میں، فلورنس رولے نے کہا کہ یہ تنظیم کسانوں کو گندم کی کاشت کے لیے ربیع کے پیکجز، مویشیوں کے لیے ویکسین اور مویشیوں کے لیے چارہ فراہم کر رہی ہے۔