وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بلوچستان اورپورے ملک کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔
آج(منگل کو) اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ23 کروڑ ڈالر کی چینی گرانٹ سے تعمیر کیا گیاگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ چین کی جانب سے پاکستان کیلئے ایک تحفہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پروازوں کا آغاز بھی خوش آئند ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں قتل و غارت میں ملوث عناصر پاکستان کے دشمن ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ گوادر پورٹ کی تکمیل میں رکاوٹیں ڈالنا بھی پاکستان سے دشمنی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن یہ نہیں چاہتے تھے کہ گوادر پورٹ فعال ہو۔
آئی ٹی برآمدات میں ریکارڈ اضافے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال دسمبر میں آئی ٹی برآمدات میں 34 کروڑ 80لاکھ ڈالر کا ریکارڈ اضافہ خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ پر بھی توجہ دے رہی ہے اور اس سلسلے میں کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ عالمی بینک کی جانب سے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت آئندہ دس سال کیلئے 20ارب ڈالر فراہم کرنے کا فیصلہ بھی ایک خوش آئند قدم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی شراکت داری لائحہ عمل کے تحت ملک کے مختلف سماجی شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تمام معاشی اشاریے مثبت رجحان ظاہرکررہے ہیں جو معیشت کے استحکام کے لیے حکومت کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اس سال حج کے دوران پاکستانی عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے بھی بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے ملک سے فتنہ الخوارج کے خاتمے کے لیے بے مثال قربانیاں دینے پر افواج پاکستان اور پاکستانی عوام کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعظم نے مستحقین تک وزیراعظم کے امدادی پیکج کو پہنچانے کیلئے ایک نئی موثر حکمت عملی تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
شہبازشریف نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے تعمیرنو کے عمل کو تیز کرنے کیلئے بھی ایک کمیٹی تشکیل دی۔
انہوں نے توشہ خانہ ایکٹ 2024ء پر نظرثانی کیلئے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی سربراہی میں ایک اور کمیٹی بھی تشکیل دی تاکہ توشہ خانہ کے نظام میں مزید شفافیت لائی جا سکے۔
اس کے علاوہ کابینہ نے پاکستان میں کام کرنے والے چھیاسی غیرملکی پائلٹوں کے لائسنسوں کی مدت میں دو سال اور رواں سال نئے شامل ہونے والے غیرملکی پائلٹوں کے لائسنسوں کی مدت میں تین سال کی توسیع کی منظوری دی۔