وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اعادہ کیا ہے کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم، متحد، جمہوری، خودمختار اور خوشحال افغانستان کے لئے تعاون جاری رکھے گا۔ منگل کے روز دوشنبے میں ہارٹ آف ایشیا استنبول پراسس کی نویں وزارتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں ہونیوالی بات چیت نتیجہ خیز اور تعمیری ثابت ہو گی اور دوشنبے اعلامیہ تاریخ کے اس انتہائی اہم موقع پر افغان عوام کیلئے ہماری حمایت اور تعاون کے عزم کا مظہر ہو گا۔وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں پرتشدد واقعات پر تشویش ہے کیونکہ ایسے واقعات میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغان عوام پر مسلسل زور دیتا رہا ہے کہ وہ اس نادر موقع سے فائدہ اٹھائیں اور ملک میں امن کی خاطر مثبت نتائج کے حصول کیلئے تعمیری انداز میں مذاکرات جاری رکھیں۔افغان امن عمل اور ترقی کی جانب پیش رفت میں پاکستان کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اس مقصد کے لئے ہرممکن تعاون کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود پاکستان نے دوطرفہ تعلقات میں سہولت اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کیلئے گوادر بندرگاہ کو فعال بنانے کیلئے افغانستان کیساتھ پانچ سرحدی مقامات کھولے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی روابط CASA-1000 اور TAPI جیسے توانائی کے منصوبوں میں پیش رفت کیلئے پرعزم ہے۔افغان امن عمل کو خراب کرنیوالے عناصر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے اندر اور باہر موجود ایسے عناصر کے کردار کیخلاف مسلسل خبردار کرتا رہا ہے۔