خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون کے نتیجے میں دوا سازی کی صنعت میں ڈی ریگولیشن پالیسی کے نفاذ کی وجہ سے مثبت معاشی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
اس پالیسی کے نفاذ کے بعد فارماسیوٹیکل سیکٹر کا منافع 210 فیصد اضافے کے ساتھ ساڑھے تیرہ ارب روپے تک پہنچ گیا۔
ادھر فارما شعبے کی تین اہم کمپنیوں کا منافع بھی چوالیس فیصد سے بڑھ کر تین سو انتالیس فیصد ہو گیا ہے۔
دوا سازی کی صنعت سرمایہ کاروں کیلئے زیادہ پرکشش ہو گئی ہے اور ڈی ریگولیشن پالیسی سے عالمی سرمایہ کاری کے امکانات روشن ہونے کی وجہ سے سالانہ برآمدات پانچ ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔
ملک کی فارما انڈسٹری خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے جو معاشی استحکام کی ضمانت ہے۔