وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے متعلق امور پر اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے نیو گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ اور ملک خصوصاً صوبہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کے درمیان رابطہ سڑکوں کا نظام بہتر بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ گوادرکا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ چین،پاکستان عظیم دوستی کی نمایاں مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی معیار اور جدید سہولیات سے آراستہ ایئرپورٹ تعمیر کرنے پر ہم عظیم دوست چین کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو ایک مصروف ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے حوالے سے قابل عمل حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
انہوں نے نیوگوادرایئرپورٹ کے لئے فول پروف سکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی آپریشنلائزیشن پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
حکام نے بتایا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے،اس سے 40 لاکھ مسافر سالانہ سفر کر سکیں گے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ گوادر سے مسقط کے لئے پروازوں کا آغاز اگلے سال 10 جنوری سے ہوگا۔