دفتر خارجہ نے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکی کمیشن کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقص اور زمینی حقائق کے برعکس قرار دیا ہے۔
اسلام آباد میں آج ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے موقع پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ رپورٹ غیر مصدقہ الزامات پر مشتمل ہے۔
اُنہوںنے کہا کہ کمیشن کی سالانہ رپورٹ مشق کی بے وقعتی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ دو ہزار بیس سے اب تک امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی طرف سے بھارت کو مخصوص خدشات کا حامل ملک قرار دینے کی سفارشات کو نظرانداز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مشق کی وقعت اس صورت میں زیادہ ہوتی اگر یہ دوہرے معیار اور جغرافیائی سیاسی تحفظات سے پاک ہوتی اور اس میں اسلام کے خلاف نفرت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر زیادہ توجہ مرکوز کی جاتی۔
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ بھارت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں ہورہے۔
انہوں نے گیمبیا میں حالیہ ختم ہونے والے پندرھویں اسلامی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں جموں و کشمیر تنازعہ پر مضبوط اور واضح موقف پر او آئی سی کا خیر مقدم کیا۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان افغانستان میںموجود افراد اور تنظیموں سے دہشت گردی کے حملے کے خطرات پر فکر مند ہے۔ انہوں نے افغان حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان سمیت دہشت گرد گروپوں کیخلاف بامعنی اور موثر کارروائی کریں۔