دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ دونوں ملکوں کی خودمختاری اور سیاسی آزادی کے مفاد میں بامقصد، مزید متوازن اور وسیع البنیاد تعلقات کا خواہاں ہے۔
انہوں نے آج (جمعرات )سہ پہر اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے تعلقات کی ضرورت ہے جس میں دونوں ملکوں کے مفادات کو مدنظر رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے کئی مشترکہ مفادات ہیں کیونکہ پاکستان امریکہ تعاون جنوبی ایشیاء میں استحکام کیلئے ناگزیر ہے۔کانگریس کے اجلاسوں کے دوران بعض امریکی ارکان پارلیمنٹ کے بیانات کے حوالے سے عاصم افتخار نے کہاکہ ایسے بیانات سے امریکہ کے سرکاری موقف کی عکاسی نہیں ہوتی۔تاہم انہوں نے کہا کہ یہ نظریات خصوصا افغانستان کے بارے میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان جاری تعاون کی حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتے۔دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان افغانستان کی صورتحال سمیت دوطرفہ اور علاقائی امور کے مختلف پہلوئوں پر اعلی سطح کے رابطے ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ امریکی نائب وزیرخارجہ Wendy Sherman پاکستان کا دورہ کریں اور اپنے دورے میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ یہ معاملہ امریکی نائب وزیرخارجہ کے ساتھ بھی اٹھایا جائیگا۔