Wednesday, 12 March 2025, 09:21:26 am
 
حریت کانفرنس کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی شدید مذمت
February 08, 2025

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر آزادی پسند تنظیموں نے بھارتی فوج کے ہاتھوں بارہمولہ اور کٹھوعہ اضلاع میں دو بے گناہ شہریوں کے ماورائے عدالت قتل اور کشمیری نوجوانوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور بلاجواز اندھادھند گرفتاریوں کا سلسلہ تیز ہوگیاہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میںوادی میں بڑھتی ہوئی پرتشدد کارروائیوں کے دوران آٹھ سو سے زائد نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد کشمیریوں میں بڑے پیمانے پر خوف ودہشت پھیلانا اور انہیں اپنی جائز اور منصفانہ جدوجہد آزادی ترک کرنے پر مجبور کرنا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے بارہمولہ اور کٹھوعہ میں قتل کے بہیمانہ واقعات کی شفاف تحقیقات اور ملوث بھارتی فوجیوں کے کڑے احتساب کا مطالبہ کیا۔

عبدالرشید منہاس نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیری نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بڑھتے ہوئے بھارتی جبر و استبداد کانوٹس لے۔

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن روح اللہ مہدی نے نئی دلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش ظاہر کی۔

ادھر قابض حکام نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی التجا مفتی کو سرینگر میں نظر بند کر دیا اور انہیں شہید نوجوانوں وسیم میر اور مکھن دین کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے بارہمولہ اور کٹھوعہ جانے سے روک دیا۔