نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے پاکستان کے سٹرٹیجک اثاثوں کی جامع سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام اور موجودہ حفاظتی اقدامات پرمکمل اعتماد کااظہار کیا ہے۔
این سی اے نے آج (بدھ)اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار جوہری ریاست کی حیثیت سے جوہری سیکورٹی کو بہتر بنانے ، اور جوہری ہتھیاروں میں کمی لانے کی عالمی کوششوں میں مفید کردار ادا کرتارہے گا ۔نیشنل کمانڈ اتھارٹی کو خطے میں تنازعات کی ابھرتی ہوئی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں روائیتی اور سٹرٹیجک ہتھیاروں کے ذخائر جمع کرنے کے رجحان پر تشویش ظاہر کی گئی جس سے خطہ عدم استحکام کا شکار ہوسکتا ہے۔نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے ان اقدامات کو امن اور استحکام کیلئے نقصان دہ قراردیتے ہوئے زوردیا کہ پاکستان اسلحے کی دوڑ میں شامل ہوئے بغیر خطے میں سٹرٹیجک استحکام کو یقینی بنانے کیلئے تمام اقدامات کرے گا۔اجلاس میں کم سے کم دفاعی صلاحیت ہر صورت برقراررکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے سٹرٹیجک صلاحیتوں میں اضافے پر اطمینان ظاہر کیاگیا۔نیشنل کمانڈ اتھارٹی نے اسٹرٹیجک فورسز کی تربیت کے اعلی معیاراور پیشہ وارانہ تیاری کی تعریف کی اتھارٹی نے این سی اے کے سائنسدانوں اورانجینئرز کی کوششوں کو بھی سراہا جنہوں نے پاکستان کو کامیابی کے ساتھ تمام مطلوبہ مقاصد حاصل کرنے کے قابل بنایا ۔ اجلاس میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے تمام اراکین وفاقی وزراء برائے خارجہ امور، دفاع، خزانہ اور داخلہ ، چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی ، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور انٹرسروسز انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر جنرل نے شرکت کی۔