Tuesday, 14 January 2025, 06:46:35 pm
 
حریت کانفرنس کا بھارتی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار
January 10, 2025

بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں، گھروں پر چھاپوں، بلاجواز گرفتاریوں، املاک کی ضبطی اور ملازمین کی برطرفی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے کشمیر میڈیا سروس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے 1947 سے فوجی طاقت کاوحشیانہ استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر ہرگز بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں بلکہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک منتازعہ خطہ ہے جسکے سیاسی مستقل کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ترجمان نے کہا کہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جسکا حل ایک دیریا اور نتیجہ خیز مذاکراتی عمل میں ہی مضمر ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کانوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔

دریں اثنا بھارتی انتظامیہ نے اپنے نوآبادیاتی ایجنڈے کو جاری رکھتے ہوئے ضلع راجوری کے علاقے منجکوٹ میں ایک کشمیری جاوید اقبال کی دو کنال سے زائد اراضی ضبط کر لی ہے۔ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے اگست 2019 میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک پر قبضے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جسکا مقصد ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوں کو دیکر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔

بھارتی پولیس نے کشمیریوں کی جھوٹے مقدمات میں گرفتاری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع کولگام کے علاقے قائموہ سے عبید خورشید، مقصود احمد اور عمر بشیر نامی تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ اس وقت حریت رہنماؤں اور کارکنوں سمیت ہزاروں کشمیری جیلوں میں بند ہیں۔ کشمیریوں کی بے بنیاد الزامات میں گرفتاری کا بنیادی مقصد انہیں بھارتی تسلط کو چیلنج کرنے کی پاداش میں سزا دینا ہے۔

قابض فوجیوں نے آج کپواڑہ کے علاقے کرال پورہ میں تلاشی آپریشن شروع کر دیا۔