بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے دورے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے جو عالمی برادری کو خطے کے زمینی حقائق کے حوالے سے گمراہ کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اِس دورے کو مقبوضہ علاقے میں بھارت کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ظالمانہ پالیسیوں پر پردہ ڈالتے ہوئے علاقے کی صورتحال کو معمول کے مطابق ظاہر کرنے اور وہاں ترقی دکھانے کی ایک کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سخت پابندیوں، تلاشی کی کارروائیوں ، گرفتاریوں اور بھاری حفاظتی بندش کے ساتھ اس دورے نے اس تاثر کو تقویت بخشی ہے کہ ہندوستان، مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی طرف سے اس کی قراردادوں میں مقرر کردہ رہنما اصولوں کے ذریعے حقیقی امن اور ترقی کو یقینی بنانے کے بجائے اپنے قبضے کو مستحکم کرنے پر زیادہ توجہ مرکوز کر رہا ہے۔