وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ کمزور ممالک کی ضروریات کوموثر طریقے سے پورا کرنے کے لئے عالمی موسمیاتی امداد کا از سرنو تعین کیاجاناچاہئیے۔
باکو میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے بارے میں گول میز کانفرنس میں اپنے ابتدائی کلمات میں انہوںنے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں اقوام متحدہ کے لائحہ عمل کنونشن کے تحت ٹھوس اورزیادہ قابل عمل امداد کی فراہمی
کے طریقہ کار پرزوردیا۔
وزیراعظم نے کہاکہ ترقی پذیر ممالک کو 2030ء تک اندازاً اڑسٹھ کھرب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ عطیہ دینے والے ممالک موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں ۔
شہباز شریف نے غیر قرضہ فنانسنگ کے حل پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا، جس سے ممالک اضافی بوجھ کے بغیر موسمیاتی اقدامات کو فنڈ دینے کے قابل بنائیں گے۔