وزیراعظم شہبازشریف نے گرین چینل کو فعال بنانے سمیت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کیلئے کئی اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گرین چینل اگلے چند ہفتوں میں فعال ہو جائے گا۔
انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے متعلق مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کے لیے اسلام آباد میں خصوصی عدالتوں کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اسی طرح کی عدالتوں کے قیام کا عمل جاری ہے جبکہ دیگر صوبوں سے بھی اس طرح کی عدالتیں قائم کرنے کا کہا جائے گا۔
محمد شہباز شریف نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی مشنز میں ویڈیو لنک پر گواہی کی ای ریکارڈننگ کرانے کی سہولت دستیاب ہوگی اور مقدمات کی ای- فائلنگ بھی ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے خلاف فرضی مقدمات کو روکنے کے لیے سول کورٹ کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے لیے فوری طور پر ایک ترمیم لائی جائے گی۔ اگر عدالت اجازت دیتی ہے تو مدعیٰ علیہ کو دفاع کا حق حاصل ہوگا۔
وزیراعظم نے تمام وفاقی چارٹرڈ یونیورسٹیوں اور ڈگری دینے والے اداروں میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے پانچ فیصد کوٹہ مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل کالجوں میں 15 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے 3000 بچوں کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم افراد کے پانچ ہزار بچوں کو ہنر مندی کے کورسز کرائیں جائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کاروباری سرگرمیوں اور بینکنگ معاملات میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو فائلر کے طور پر شمار کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے بلوچستان اور پنجاب میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی سہولت کے لیے ایک خصوصی دفتر قائم کیا ہے اور اس سہولت کو خیبر پختونخوا، سندھ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک بھی بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں کے لیے بیرون ملک مقیم پاکستانی خواتین کے لیے عمر کی بالائی حد میں چھوٹ پانچ سے بڑھا کر سات سال کر دی گئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پنجاب کی طرز پر آن لائن سیل-ڈیڈ کے اندراج کا نظام جلد ہی لندن میں پاکستان کے ہائی کمیشن میں قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس طریقہ کار کو پاکستان کے دیگر غیر ملکی مشنز میں بھی نافذ کیا جائے گا۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے دیرینہ مطالبات کے پیش نظر شہباز شریف نے میرپور میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قیام کا بھی اعلان کیا جس کے لیے فزیبلٹی کا حکم دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سال 14 اگست کو پاکستانی تارکین وطن میں سے پندرہ نمایاں مردوں اور خواتین کو ان کے متعلقہ شعبوں میں خدمات کے اعتراف میں سول ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی محتسب کے دفتر میں ایک ڈیسک قائم کیا گیا ہے جہاں بیرون ملک مقیم پاکستانی ای میل اور واٹس ایپ کے ذریعے اپنی شکایات درج کروا سکتے ہیں۔
ملک کی معاشی استحکام میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بے پناہ تعاون کو تسلیم کرتے ہوئے شہباز شریف نے ان سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ بیرون ملک بیٹھے ملک کے دشمنوں کی جانب سے مسلح افواج کے خلاف شروع کیے گئے منفی اور زہریلے پروپیگنڈے کو مؤثر طریقے سے بے نقاب کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دے رہی ہیں لیکن کچھ عناصر سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈہ پھیلا رہے ہیں۔
وزیراعظم نے پاکستان کے سفیروں اور سفارت کاروں کو بھی ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا احترام کریں، اُن سے شائستگی سے پیش آئیں اور ان کے مسائل کے حل میں ہر ممکن سہولت اور تعاون فراہم کریں۔