وزیراعظم عمران خان کل(جمعرات) سے تاجکستان کا دو روزہ سرکاری دورہ کررہے ہیں جہا ں وہ دوشنبے میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے بیسویں سربراہی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔وہ کانفرنس کے موقع پر دوسرے شریک رہنمائوں کے ساتھ دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وزارتی وفد بھی ہوگا۔ سربراہ کانفرنس کے بعد وزیراعظم اور تاجک صدر کے درمیان ملاقات میں علاقائی روابط پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوطرفہ خصوصاً تجارت، اقتصادی اور سرمایہ کاری سے متعلق تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔دونوں ملک پہلے ہی رسمی تزویراتی شراکت داری قائم کرنے کے مضبوط عزم کا اظہار کرچکے ہیں۔وزیراعظم پاکستان، تاجکستان بزنس فورم کے پہلے اجلاس کا افتتاح بھی کریں گے جس کیلئے پاکستان کی کاروباری شخصیات کا ایک گروپ بھی دوشنبے کا دورہ کرے گا۔ یہ مشترکہ بزنس فورم سے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات اور دونوں ملکوںکی کاروباری برادریوں کے درمیان روابط کو فروغ ملے گا۔سربراہی کانفرنس کے موقع پر پاکستان تاجکستان مشترکہ بزنس کونسل کا اجلاس بھی ہوگا۔وزیراعظم کا وسط ایشیا کا یہ تیسرا دورہ ہے جس کا مقصد علاقائی ممالک کے ساتھ پاکستان کے روابط کو بڑھانا ہے۔ایک بیان میں دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان قریبی برادرانہ تعلقات رکھتے ہیں جو مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی ہیں۔دونوں ملک مشترکہ سوچ کے حامل ہیں اور خطے میں معاشی ترقی، امن، سلامتی اور استحکام کے خواہاں ہیں۔