فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل احمد شریف چودھری نے واضح کیا ہے کہ عزم استحکام مہم ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے قومی مفاہمت سے وضع کی گئی ہے۔
انہوں نے آ ج (پیر) کو راولپنڈی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذموم ارادے رکھنے والے عناصر عزم استحکام کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عزم استحکام دہشتگردی کے خلاف جامع اور مربوط مہم ہے اور یہ کوئی فوجی کارروائی نہیں ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے اعلامیے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عزم استحکام ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کیلئے انسداد دہشتگردی کی ایک جامع اور کثیر جہتی مہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد ملک میں جاری قومی لائحہ عمل کو مزید تقویت دینا ہے جسے سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے شروع کیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عزم استحکام کا مقصد دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے گٹھ جوڑ کے خاتمے کیلئے خفیہ معلومات کی بنیاد پر جاری کارروائیوں کو مزید تقویت دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے محفوظ ماحول کے قیام میں مدد ملے گی جو ملک کی اقتصادی ترقی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔
انہوں نے قومی لائحہ عمل کے چودہ نکات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خفیہ کارروائیاں موثر طور پر جاری ہیں۔
احمد شریف چوہدری نے کہا کہ اس سال خفیہ اطلاعات پر مبنی کارروائیوں میں تین سو اٹھانوے دہشت گرد مارے گئے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک سو سینتیس افسر اور جوان شہید ہوئے۔
ڈائریکٹر جنرل نے نظرثانی شدہ حکمت عملی کے دوسرے پوائنٹ کے حوالے سے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے انسدادِ دہشت گردی کے محکموں کی استعدادِ کار مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ نظرثانی شدہ حکمت عملی میں دینی مدارس کو باضابطہ بنانے کو بھی کہا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے نظرثانی شدہ حکمت عمی کے تیرھویں نکتے کے حوالے سے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ایک بڑا دھندہ کسٹم کے بغیر گاڑیوں اور سمگلنگ کا ہے جو دہشت گردوں کی سرگرمیوں میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان باشندے پاسپورٹ اور ویزے جیسی دستاویزات کی بنیاد پر پڑوسی ملکوں میں جاتے ہیں۔
تاہم اگر پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر ویزا سسٹم نافذ کرتا ہے تو بہت واویلا کیا جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان پابندیوں کے بغیر سرحد چاہتے ہیں تاکہ اربوں روپے مالیت کی غیرقانونی سرگرمیوں میں مدد مل سکے۔
احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سیکیورٹی ادارے غیر قانونی نقل و حمل اور دہشت گردانہ جرائم کی سرگرمیوں کے خلاف تندہی سے مصروف عمل ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے سرگرم دہشت گرد مسلح افواج پر عوام کا اعتماد کمزور کرنے کی سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا کے ذریعے اس یلغار کو روکنے کیلئے سخت قوانین درکار ہیں۔