پاکستان کے معروف براڈکاسٹر محمد اجمل ملک کی تیسری برسی آج (منگل) منائی جارہی ہے۔ مرحوم اجمل ملک کو مذہبی ہم آہنگی، دیہی ترقی اور تعلیم کے شعبوں میں خدمات کے اعتراف میں بیشمار اعزازات سے نوازا گیا۔
سرائیکی وسیب کی مقبول ترین اور توانا آواز محمد اجمل ملک نے بطور براڈکاسٹر اپنے فنی کیریئر کا آغاز 18 اگست 1975 کو ریڈیو پاکستان بہاولپور سے کیا۔
محمد اجمل ملک نے آغاز سے ہی اپنی دلکش و موثر ترین آواز کے ذریعے سننے والے لاکھوں دلوں میں اپنا باوقار نام بنا لیا۔ انہوں نے ریڈیو بہاولپور سے شام کو نشر ہونیوالے معروف پروگرام وسدیاں جھوکاں کے ذریعے عوام کو تعلیم، سماج اور سیاست سے بہرہ ور کرایا۔
پروگرام کی مقبولیت بڑھنے پر اسکا نام جمہور دی آواز رکھا گیا۔ جمہور دی آواز میں ملک اور میاں سئیں کی جوڑی کو عوام نے بیحد پسند کیا۔ دلوں کو چھو لینے والی آواز، معاشرتی مسائل بارے گفتگو اور ہنسی مذاق پر مبنی چٹکلوں سے یہ پروگرام عوام کے دلوں میں گھر کر گیا۔
ریڈیو بہاولپور کے پروگرام روحی رنگ رنگیلڑی میں اجمل ملک کی میزبانی نے پروگرام کو شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔ انہوں نے ریڈیو پاکستان بہاولپور سے نویں سویل، وستی وستی ڈیرہ ڈیرہ، سوجھلا اور نیشنل ہک اپ پر چالیس سالہ طویل مدت میں کئی پروگراموں کی میزبانی کی۔
"آپ کی فرمائش"، ریڈیو میلہ، محافل میلاد، "روشنی" اور "کرنیں", جیسے معروف پروگراموں کی میزبانی بھی مرحوم کے حصے میں آئی۔
محمد اجمل ملک کا شمار پاکستان کی ان چند نادر آوازوں میں ہوتا ہے جو بیک وقت اردو اور سرائیکی پروگرامز کے ذریعے خطہ جنوبی پنجاب سمیت نیشنل ہک اپ پر پاکستان کے تمام علاقوں تک پہنچیں۔
وہ 24 ستمبر 2021 کو اس دار فانی سے رخصت ہوئے۔ محمد اجمل ملک کو ملکی خدمات کے اعتراف میں متعدد قومی و علاقائی ایوارڈز کے ساتھ ساتھ ریڈیو پاکستان کے اعلیٰ ترین حسن کارکردگی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔