Friday, 27 December 2024, 04:40:41 am
 
حریت کانفرنس کا بھارتی حکومت سے ہٹ دھرمی پر مبنی موقف ترک کرنیکا مطالبہ
December 24, 2024

غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہٹ دھرمی پر مبنی اپنا موقف ترک کرے اور تنازعہ کشمیر کے حوالے سے زمینی حقائق کو تسلیم کرے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں خاص طور پر سخت سردیوں کے مہینوں میں محاصرے اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی مذمت کی ۔

عبدالرشید منہاس نے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبانا ہے۔ انہوں نے علاقے کو ایک بڑی جیل قراردیاجہاں کالے قوانین اور فوجی طاقت کے بل پر سیاسی اظہاررائے کو دبایا جارہا ہے۔

بھارتی فورسز نے حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے بے بنیاد الزامات لگاکر کشمیری حریت پسندوں کے خلاف کارروائیاںتیز کردی ہیں۔

تازہ ترین واقعے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تحریک آزادی کی حمایت کرنے پر کئی کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔

ادھر مقبوضہ جموں وکشمیرمیں متنازعہ ریزرویشن پالیسی کے خلاف احتجاج زور پکڑ رہا ہے جس کی اہم سیاسی شخصیات، طلبا تنظیمیں اور سکھ برادری حمایت کر رہی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کشمیری طلبا کی قیادت میں احتجاجی مظاہروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پالیسی میں انصاف اور مساوات کا مطالبہ کیا ہے۔

میرواعظ نے جامع مسجد سرینگر میں اپنے خطبات میں اس مسئلے کو اٹھانے کا عزم ظاہر کیا۔

دوسری جانب سرینگر میں پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دیتے ہوئے علاقے پر بھارتی قبضے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگرآزادی پسند تنظیموں کی طرف سے چسپاں کیے گئے پوسٹروں میں بھارتی حکمرانی کے تحت کشمیریوں کی سیاسی، معاشی، مذہبی اور سماجی حقوق سے محرومی کو اجاگر کیاگیا ہے۔

پوسٹروںمیں بھارت کی طرف سے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھی مذمت کی گئی۔