وزیراعظم شہبازشریف نے دوٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کیلئے ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے آج (منگل کو )اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چوبیس کروڑ پاکستانی ملک کے ایٹمی پروگرام پر متحد ہیں جو ملک کے دفاع کیلئے ہے اور اس کے کسی کے خلاف کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دوسرے اداروں پر پابندیوں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
شہبازشریف نے دہشت گردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ملک سے اس ناسور کے خاتمے کیلئے صوبوں کے تعاون سے تمام وسائل بروئے کار لانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہداء کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ قوم کو ریلیف کی فراہمی اور اقتصادی استحکام کے ثمرات کی منتقلی کیلئے حکومتی کوششیں دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک کامیاب نہیں ہوسکتیں جو ملک میں ایک بار پھر سراٹھا رہی ہے۔
وزیراعظم نے ضلع کرم میں فرقہ وارانہ تشدد کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پر حملہ کرنے کے بجائے صوبائی حکومت کے وسائل اس مسئلے کے حل پر استعمال کئے ہوتے تو پارا چنار کی صورتحال مختلف ہوتی۔
انہوں نے ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے اپنے کلمات میں کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکراتی عمل کا آغاز کیا ہے اور اس کا پہلا اجلاس گزشتہ روز ہواتھا۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا اگلا دور اگلے ماہ کی دو تاریخ کو ہو گا۔انہوں نے کہا کہ قومی مفاد اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ ہر سیاسی جماعت کو ذاتی مفادات سے ہٹ کر آگے بڑھنا ہو گا۔
شہبازشریف نے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام سے اقتصادی استحکام آئے گا اور اس سلسلے میں سب کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مشکل سے حاصل کئے گئے اقتصادی استحکام کو مزید مضبوط بنانے کیلئے کوشاں ہے۔
وزیراعظم نے علاقائی ملکوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مصر میں بنگلہ دیش کے مشیر اعلیٰ محمد یونس سے ان کی انتہائی مفید ملاقاتیں ہوئی ہیں جس دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
وفاقی کابینہ کو آج بتایا گیا کہ پارا چنار کے تمام ہسپتالوں میں ضروری دواؤں کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر پاراچنار سے دوسرے شہروں تک مریضوں کی منتقلی کیلئے وقف کیا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاراچنار میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیںاور وفاقی اور خیبرپختونخوا کی حکومتیںمل کر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
اس کے علاوہ کابینہ کو مختلف وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کے بارے میں بھی بتایا گیا۔