انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی مواصلات کی وزیر مملکت شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایک ڈیجیٹل رابطے سے منسلک قوم بنانے میں افریقہ کے زیرسمندر دوسرے کیبل نظام کی تنصیب ایک مشکل کام ہے۔
انہوں نے کیبل سسٹم کی پیشرفت کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے ہمارا بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہوگا اور انٹرنیٹ کی رفتار اور اس کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔پاکستان میں دو افریقی کیبل کی تنصیب کئی مراحل میں کی جارہی ہے جس میں سے ایک پہلے سے جاری ہے جبکہ دوسرا مرحلہ اگلے سال اپریل سے شروع ہوگا۔ دوافریقی سب میرین سسٹم دنیا میں سب سے بڑا اور جدید زیر سمندر کیبل منصوبہ ہے جس کا دائرہ کار افریقہ، یورپ اور مشرق وسطی بھر کے چھیالیس مقامات سے پینتالیس ہزار کلو میٹر تک ہے۔