وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور چین کے درمیان سدا بہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکتداری کو مزید فروغ دینے کیلئے اعلی سطح کے وفود کے تبادلوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات آج چین کے صدر شی جن پنگ کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ دونوں رہنماوں نے چین پاکستان آزادانہ تجارت کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے تحت حامل مواقع سے مکمل استفادہ کرنے سمیت دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماوں نے متعلقہ شعبوں میں پاکستان چین تعاون کو مستحکم بنانے اور ایک خطہ ایک سڑک منصوبے کے اعلی معیار کے عملی مظاہرے کے طورپر چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ماحول دوست ترقی کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا۔ وزیراعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں پر کامیاب، بروقت اور معیاری عملدرآمد کو سراہا اور اقتصادی راہداری کے خصوصی اقتصادی زونز میں چین کی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایم ایل ون ریلوے منصوبے پر کام کا جلد آغاز قومی و علاقائی ترقی کیلئے پاکستان کے جغرافیائی معاشی نصب العین کا عکاس ہوگا۔ عمران خان نے چین کی طرف سے پاکستان کو ویکسین کی فراہمی سمیت کورونا وائرس کی عالمی وبا پر کامیابی سے قابو پانے اور ترقی پذیر ملکوں کیلئے امدادی اقدامات کو سراہا۔ دونوں رہنماوں نے افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا اور عالمی برادری پر زوردیا کہ افغان عوام کو فوری انسانی اور معاشی امداد فراہم کرے۔