غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی بھارتی حکومت نے جماعت اسلامی پر غیر قانونی پابندی میں مزید 5سال کی توسیع کر دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت نے تنازعہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کی حمایت کرنے پر فروری 2019 میں جماعت اسلامی پرمکمل پابندی عائد کر دی تھی ۔
مودی حکومت نے تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کی حمایت کرنیوالی دیگرسیاسی جماعتوں جموں و کشمیر مسلم لیگ، ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، تحریک حریت، دختران ملت اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر بھی پابندی عائد کر رکھی ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر پر پابندی میں توسیع کی شدید مذمت کی ہے ۔
حریت کانفرنس نے سیاسی جماعتوں پر پابندی اور غیر قانونی گرفتاریوں اور کشمیریوں کی املاک کی ضبطگی کی مودی حکومت کی پالیسی پرکڑی تنقید کی ہے۔
ادھر بھارتی فوجیوں نے بارہمولہ، اسلام آباد، راجوری، بانڈی پورہ، کولگام اور کشتواڑ اضلاع میں تلاشی کی کارروائیوں جاری رکھیں ۔