پارلیمانی امور کے مشیر بابر اعوان نے کہا ہے کہ اُسامہ ستی کو شہید کرنے والے تمام پولیس اہلکاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جیو ڈیشل انکوائری کا بھی آغاز ہوگیا ہے ۔انہوں نے سینیٹ میں اس سنگین واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وہ اسلام آباد میں سوگوار خاندان سے ملے اور انھیں فوری انصاف کی فراہمی کا یقین دلایا۔پارلیمانی امور کے مشیر نے بلوچستان کے علاقے MACH میں بے گناہ کارکنوں کے قتل کی بھی مذمت کی انہوں نے کہاکہ وزیرداخلہ شیخ رشید کو معاملے کی تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔قائد ایوان شہزاد وسیم نے کہاکہ وزیراعظم نے بلوچستان کے وزیراعلی سے اس معاملے پر بات چیت کی اور انھیں یقین دلایا کہ مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی انہوں نے کہاکہ ریاستی ادارے اور لوگوں کی مدد سے تمام دہشت گرد عناصر کوشکست دے گی۔سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان صرف مفاد عامہ کے تمام ایشوز پر حزب اختلاف کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں ۔آج سینیٹ میں حزب اختلاف کی جانب سے پیش کردہ متعدد تحاریک کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ریلیاں عوام کیلئے نہیں بلکہ یہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنمائوں کے ذاتی مفادات کیلئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف نے تنازعہ کشمیر ، کورونا وائرس وباء اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی قانون سازی جیسے معاملات پر وزیراعظم عمران خان کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی ہے فیصل جاوید نے دو ٹوک الفاظ میں کہاکہ وزیراعظم عمران خان کرپشن کیسز کاسامنا کرنے والے اپوزیشن کے رہنمائوں کو کسی بھی قیمت پر این آر او نہیں دیںگے۔ڈپٹی سپیکر سلیم مانڈوی والا نے تاجر برادری کی سہولت کیلئے نیب قوانین میں ترامیم کی ضرورت پر زوردیا ۔سلیم مانڈوی والا نے کہاکہ نیب قوانین کو بہتر بنانا ایوان بالا کی ذمہ داری ہے کیونکہ انھیں نیب کے خلاف سو سے زائد شکاتیں موصول ہوچکی ہیں۔مشیر احتساب اور داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت کسی انفرادی شخص کی بدعنوانی کے تحفظ کی بجائے عوام کے بہترین مفاد میں نیب قوانین میں ترامیم کے بارے میں سوچ سکتی ہے۔وہ آج ایوان بالا میں حزب اختلاف کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کے سلسلے میں نیب کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالی اور میڈیا ٹرائل سے متعلق راجہ ظفر الحق اور حزب اختلاف کے دیگر ارکان کی طرف سے پیش کی جانے والی ایک تحریک پر بحث سمیٹ رہے تھے۔مشیر نے کہا کہ حکومت صرف عوامی مفاد کے امور پر ہی مذاکرات کیلئے حزب اختلاف کیساتھ بیٹھنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا احتساب کا نظام بین الاقوامی جمہوری نظام کے مطابق ہے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ پاکستان بدعنوانی کے بارے میں اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت احتساب بیورو قائم کرنے کا پابند ہے۔فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی حالیہ رولنگ میں بھی بدعنوانی سے متعلق قوانین کو مزید سخت بنانے کیلئے کہا گیا ہے۔نیب کی طرف سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے حزب اختلاف کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کے خلاف بیشتر مقدمات ان کی ہی حکومتوں میں درج کئے گئے جس سے نیب مقدمات میں عدم مداخلت کے تحریک انصاف کے موقف کی عکاسی ہوتی ہے۔اس موقع پر اظہار خیال کرنے والوں میں ولید اقبال ، بہرہ مند تنگی، طاہر بزنجو، روبینہ خالد، رحمن ملک اور سسی پلیجو شامل تھے۔ایوان کا اجلاس اب کل سہ پہر تین بجے پھر ہو گا۔