آج (جمعہ) کو پاکستان کے مشہور الغوزہ نواز مصری خان جمالی کی 43 ویں برسی منائی گئی۔
مصری خان جمالی 1921 میں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے اپنی عملی زندگی کا آغاز نواب شاہ میں آلاتِ موسیقی بنانے کے کاروبار سے شروع کیا تاہم وہ جلد ہی ایک مقامی طور پر بنائے جانے والے ساز 'الغوزہ' بجانے والے کے طور پر معروف ہوگئے ۔ بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ وہ اپنے کاروبار سے زیادہ اِسی ساز کے ہو کر رہ گئے تو بے جا نہ ہوگا ۔
ریڈیو پاکستان نے مصری خان جمالی کے فن کی قدر شناسی کرتے ہوئے اپنے مختلف اسٹیشنز سے تواتر کے ساتھ ان کی الغوزہ نوازی پر پروگرام نشر کئے اور یوں مصری خان جمالی بنیادی طور پر ریڈیو پاکستان کی وساطت ہی سے لگ بھگ تین دہائیوں تک الغوزہ پر اپنی دھنوں سے سامعین کو محظوظ کرتے اور لوک موسیقی اور اِس مقامی ساز کے ذریعے اپنی ثقافت کو فروغ دیتے رہے ۔
مصری خان جمالی کو ریڈیو پاکستان کے بعد پاکستان ٹیلی ویژن پر بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کا موقع ملا اور انھیں بیرونِ ملک بھی پہچان ملی۔
مصری خان جمالی کو ان کی خدمات کے پیشِ نظر 1979 میں حکومتِ پاکستان نے صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی عطا کیا ۔
مصری خان جمالی نے 1980 میں داعی اجل کو لبیک کہا ۔ وہ نواب شاہ کے قبرستان حاجی نصیر میں مدفون ہیں۔