قومی تحفظ خوراک کے وزیر رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ ٹیکس چوری کی روک تھام کے لئے کپاس اور کپاس بیلنے کی صنعت کو ٹیکس کے دائرہ کار میں لانے کیلئے ٹریک اور ٹریس کا نظام نافذ کیا جائے گا۔
انہوں نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں پاکستان کاٹن گنرز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ صوبائی حکومتوں کی مدد سے ''کاٹن کنٹرول ایکٹ'' مکمل طور پر نافذ کیا جائے گا۔
دیہی معیشت میں کپاس کی صنعت کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہاکہ حکومت GINNERS کو کپاس اور اس کے بیچوں پر سیلز ٹیکس پر ریلیف فراہم کرنے کی تجاویز پر غور کرے گی۔
وفد نے وزیر خوراک کو بتایا کہ گزشتہ سیزن کے دوران ملک میں چوراسی لاکھ گانٹھ کپاس کی پیداوار ہوئی اور موثر پالیسیوں کے ذریعے یہ پیداوار دو کروڑ گانٹھ تک لے جائی جاسکتی ہے۔