غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
آج ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو دنیا میں پائیدار امن یقینی بنانے کے لیے ان دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری گزشتہ سات دہائیوں سے بھارت کے غیر قانونی قبضے کا شکار ہیں جس کی وجہ سے یہ علاقہ ایک فوجی چھائونی میں تبدیل ہو چکا ہے۔ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع گاندربل میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں اور درجنوں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ضلع میں نامعلوم مسلح افراد کے ایک حملے میں ایک ڈاکٹر سمیت سات افرادجاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئے تھے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنمائوں میر واعظ عمر فاروق، پروفیسر عبدالغنی بٹ، مولانا مسرور عباس انصاری اور دیگر نے سرینگر میں اپنے بیانات میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ہلاکتوں سمیت ہر قسم کے تشدد کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ یہ مظالم تنازعہ کشمیر حل نہ ہونے کا نتیجہ ہیں۔انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعے کے فوری حل پر زور دیا۔ادھر بی جے پی کے زیر اقتداربھارتی ریاست راجستھان کی میواڑ یونیورسٹی نے امتیازی پالیسیوں کیخلاف آواز اٹھانے پر 35کشمیری طلبا کو یونیورسٹی سے نکال دیا ہے۔