بھارت کے فسطائی وزیر اعظم نریندر مودی اعتدال پسند فوجی افسروں پر انتہا پسند ہندو فوجی افسروں کو ترجیح دے رہے ہیں اور انہیں بھارت میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے ہندو بالا دستی کے نظریے کوبڑھاوا دینے کیلئے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
یہ بات کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کئے جانے والے ایک تجزیے میں کہی گئی ہے۔
تجزیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے پیشہ ورانہ اہلیت کے حامل اور اعتدال پسند فوجی افسروں کو ترقیوں اور تبادلوں میں نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
تجزیے میں مزید نشاندہی کی گئی ہے کہ مخالفین کو دبانے اور بی جے پی اور آر ایس ایس کا ہندو بالا دستی کا ایجنڈا نافذ کرنے کیلئے بھارتی فوج کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
اِس متعصبانہ رویے کے خلاف بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اُٹھ رہی ہیں۔
تجزیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کے چار ریٹائرڈ افسروں کو بھارتی صوبوں اور یونین کے علاقوں کا گورنر اور لیفٹیننٹ گورنر مقررکیا گیا ہے اور ان سب کی سیاسی وابستگی بی جے پی کے ساتھ ہے اور وہ پاکستان مخالف نظریہ رکھتے ہیں۔