بھارت غیرقانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروںمیں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف متحد ہوکر اپنی آواز بلند کریں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت پسندتنظیموں کی جانب سے سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں دیواروں، ستونوں اور بجلی کے کھمبوں پر چسپاں کیے گئے پوسٹروںمیں کہا گیا ہے کہ بھارت کے ہندوتوا حکمران اور ان کی فورسزجموں و کشمیر اور پورے بھارت میں کشمیریوں، مسلمانوں، سکھوں،عیسائیوں، دلتوں اور دیگر اقلیتوں کے سیاسی حقوق سلب کر رہی ہیں۔ پوسٹروں میں آزاد کشمیر، پاکستان اور کینیڈا میں قتل کے حالیہ واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ہندوتوا نظریے کی حامل بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی'' را'' دنیا بھر میں سفارت کاروں کے بھیس میں دہشت گردی پھیلا رہی ہیں۔ پوسٹروںکو فیس بک اور ایکس سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی شیئر کیا گیاہے۔
ادھرنئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے بھارتی پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ مل کر شوپیاں، پلوامہ، اسلام آباد اور ادھم پور اضلاع میں کئی گھروں پر چھاپے مارے۔ فورسز اہلکاروں نے چھاپوں کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا اور گھروں اور بینکوں کی دستاویزات اور موبائل فون ضبط کرلئے۔
آج ضلع اسلام آباد کے علاقے لارکی پورہ میں ایک گاڑی کے اندر ہونے والے پراسرار دھماکے میں کم از کم آٹھ غیر کشمیری مزدور زخمی ہو گئے جن میں زیادہ تر کا تعلق بھارتی ریاست بہار سے ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے خطاب کے موقع پر امریکہ بھر سے کشمیریوں اور ان کے حامیوں نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی عمارت کے سامنے مظاہرہ کیا۔
واشنگٹن میں قائم خالصتان افیئر سینٹر کے سربراہ ڈاکٹر امرجیت سنگھ کی قیادت میں سکھوں کی ایک بڑی تعداد نے بھی کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔