بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے بھارت کے وحشیانہ فوجی ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں حریت کانفرنس کے اجلاس کے بعد ایک بیان میں کہا کہ بھارت جابرانہ اقدامات کے ذریعے کشمیری عوام کے آزادی کے مطالبے کو دبانے میں ناکام ہو چکاہے ۔
ترجمان نے کشمیر میں بھارتی افواج کی موجودگی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جو بھی بھارتی افواج کے ظلم وستم کے خلاف آواز اٹھاتا ہے اسے تشدد اور جبر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اجلاس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تمام کشمیری سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ اجلاس میں حریت کانفرنس کی اکائی تنظیموں کے رہنماؤں اور نمائندوں نے شرکت کی۔
ادھر سیاسی تجزیہ کاروں نے بی جے پی کے زیر قیادت بھارتی حکومت کی جانب سے علاقے میں امن اور حالات معمول کو اپنے بے بنیاد بیانیے میں پیش کرنے کی کوششوں کو کا نشانہ بنایا۔
ماہرین کے مطابق نئی دلی استحکام کے بیانیے کو فروغ دے کر عالمی برادری کو گمراہ کررہا ہے جبکہ یہ علاقہ دنیا کا سب سے زیادہ عسکری خطوں میں سے ایک ہے۔
تجزیہ کاروں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کشمیر ایک جابرانہ ماحول میں گھرا ہوا ہے جس کی خصوصیت قتل وغارت، من مانی، گرفتاریاں اور تشدد ہے۔
نیشنل کانفرنس اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے آج سرینگر میں نام نہاد یونین ٹیریٹری '' یوم تاسیس'' کی تقریب کا بائیکاٹ کیا۔
انہوں نے 2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کو ''غیر آئینی اور غیر اخلاقی'' قرار دیا۔