وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر ڈالنے کیلئے دہشت گردی کی لعنت کے قلع قمع کے بھرپور عزم کا اظہار کیا ہے۔
آج(جمعہ) اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکز صوبوں اور دفاعی اداروں کو اس ضمن میں اجتماعی طور پر مربوط منصوبہ مرتب کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی کے ایجنڈے کے حصول کیلئے ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ سرحد پار حملوں کا مؤثر طور پر جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے سے بھی باخبر ہیں۔ یہ بیرونی ہاتھ پاکستان کے خلاف سازشیں کرنے میں ملوث ہیں۔
محمدشہباز شریف نے صوبوں میں انسدادِ دہشت گردی محکمے کی استعداد کار بڑھانے پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پنجاب کو سبقت حاصل ہے۔
وزیراعظم نے فورس میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتیوں اور پولیس کو جدید آلات سے لیس کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
محمدشہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے ا قوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ممبر کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں جس سے ملک بین الاقوامی سفارت کاری میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے پاکستان کے اکثریت کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ممبر منتخب ہونے پر وزیر خارجہ اور ان کی ٹیم کی کوششوں پر مبارکباد دی۔