بریل کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
دوہزار پچیس کیلئے بریل کے عالمی دن کا موضوع ہے ''بصارت سے محروم افراد کیلئے رسائی اور شمولیت کو منانا''بریل حروف تہجی اور عددی علامات کی چھوتی نمائندگی ہے جس میں ہر ایک حرف اور عدد حتیٰ کہ موسیقی، ریاضیاتی اور سائنسی علامات کی نمائندگی کیلئے چھ نقطے استعمال ہوتے ہیں۔
بریل کا نام انیسویں صدی میں فرانس میں اس کے موجد لوئس بریل کے نام پر رکھا گیا۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ایسا معاشرہ بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جو قابل رسائی تعلیم کے ذریعے تمام افراد کو بااختیار بنائے، اسکولوں کو بریل کتابوں
سے آراستہ کرے اور بصارت سے محروم افرادکے لیے خصوصی مراکز قائم کرے۔آج منائے جانے والے بریل کے عالمی دن کے موقع پر اپنے الگ الگ پیغامات میں دونوں رہنماؤں نے نابینا افراد کے لیے تعلیم اور دیگر سہولیات تک رسائی کو بہتر بنانے کے حکومت کے عزم کا
اعادہ کیا۔
صدر آصف علی زرداری نے ملک بھر میں بریل میں اعلی معیار کا تعلیمی اور معلوماتی مواد فراہم کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ بریل بصارت سے محروم افراد کیلئے تعلیم اور معلومات کا ایک اہم ذریعہ ہے، کیونکہ علم تک رسائی ان کی سماجی اور معاشی آزادی کے لیے ضروری ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس دن ہم بریل کی تبدیلی کی طاقت کو منانے میں عالمی برادری کے ساتھ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس قابل ذکر نظام نے دنیا بھر میں بصارت سے محروم لاکھوںافراد کیلئے علم، مواصلات اور آزادی کے دروازے کھول دیے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ بریل صرف پڑھنے لکھنے کا آلہ نہیں ہے۔ یہ شمولیت اور مساوی مواقع کا گیٹ وے بھی ہے، جو افراد کو آزاد اور باوقار زندگی گزارنے کے قابل بناتا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ہر فرد پر زور دیا کہ وہ سب کے لیے معاشرے میں رسائی اور شمولیت کو فروغ دینے میں اپنا حصہ ڈالے۔